کراچی: مسلسل بارش کے بعد لٹھ، ٹھڈو ڈیم اوور فلو ہوگئے۔

کراچی: علاقے میں مون سون کی بارشوں کی وجہ سے گڈاپ ٹاؤن میں تھاڈو اور لٹھ ڈیم بھر گئے ہیں، اے آر وائی نیوز نے جمعرات کو رپورٹ کیا۔

ملیر ندی میں طغیانی سے ناردرن بائی پاس جانے والی سڑکیں زیر آب آگئی ہیں جب کہ گڈاپ ٹاؤن سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سپر ہائی وے کے قریب لٹھ ڈیم 2019 کے مون سون میں بہہ گیا تھا اور سیلابی پانی کے-الیکٹرک کے کے ڈی اے گرڈ سٹیشن گلزار ہجری سکیم 33 میں داخل ہو گیا تھا اور شہر میں بڑے پیمانے پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا تھا۔

تھاڈو اور لٹھ ڈیم کراچی کے قریب بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے مقامی دریاؤں پر بنائے گئے برقرار رکھنے والے ڈیم ہیں۔

محکمہ موسمیات نے موسم کی پیش گوئی میں کہا ہے کہ بلوچستان کے خضدار، لسبیلہ اور حب کے اضلاع اور کیرتھر رینج میں مسلسل موسلادھار بارشوں سے حب ڈیم، تھڈو ڈیم اور ڈاون اسٹریم نالہ پر اضافی دباؤ پیدا ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ملیر میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد اور ان کا ڈرائیور ندی میں بہہ گئے تھے، جمعرات کو بھی شہر میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری تھا۔

واقعہ ملیر ندی کے مقام پر پیش آیا جہاں بارش کے باعث سیلابی ریلے میں خاندان کی گاڑی بہہ گئی۔ ریسکیو ٹیموں نے گاڑی کو ڈھونڈ نکالا، جب کہ لاپتہ سات افراد کی تلاش جاری ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ بدقسمت کار میں شوہر، بیوی اپنے چار بچوں اور ڈرائیور کے ہمراہ سفر کر رہے تھے۔

دریں اثناء سیلابی پانی کورنگی کراسنگ روڈ تک پہنچ گیا جس کے بعد کاز وے اور کورنگی کراسنگ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

سیلابی پانی قریبی علاقے مہران ٹاؤن میں داخل ہونے کا خدشہ ہے۔

تبصرے

Leave a Comment