اسلام آباد: وفاقی سرکاری ملازمین نے اپنے مطالبات کی تکمیل کا مطالبہ کرتے ہوئے 14 ستمبر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر عظیم الشان دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دھرنے کی قیادت آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اے جی پی جی اے) کرے گی۔ اے جی پی جی اے نے کہا ہے کہ ان کے مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔
ملازمین نے ہاؤس رینٹ، میڈیکل اور کنوینس الاؤنسز میں 100 فیصد اضافے اور ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ اور ایڈہاک ملازمین کو مستقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ملازمین نے تنخواہوں میں تفاوت اور ایگزیکٹو الاؤنس کی عدم فراہمی کی شکایت کی ہے اور پے اینڈ پنشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 150 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے ملازمین کی شکایات سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا تھا۔
جون میں وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں مالی سال 2022-23 کے مجوزہ وفاقی بجٹ کی منظوری دی گئی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء، مشیران اور معاونین خصوصی نے شرکت کی جس میں فنانس بل 2022-23 کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: صادق آباد: واپڈا کے دو ملازمین ‘اغوا’
ٹوئٹر پر وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اعلان کیا کہ وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
“حکومت نے ایڈہاک الاؤنسز کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کی بھی منظوری دی،” انہوں نے مزید اعلان کیا۔
تبصرے