اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے جمعہ کے روز کہا کہ شہباز گل کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے اور وہ اپنی آواز اٹھانے کے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل سے رجوع کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہائی کورٹ نے واضح حکم دیا کہ شہباز گل سے ملاقات کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود پارٹی سربراہ عمران خان کو بھی گل سے ملنے سے روکا جا رہا ہے۔
عدالتی حکم کے باوجود اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری پمز ہسپتال میں تعینات تھی۔ عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا اور گل کے ساتھ ناروا سلوک قوم کے سامنے بے نقاب ہو گیا۔
ان کا موقف تھا کہ پی ٹی آئی کے سیاسی مخالفین اپنے قریبی ساتھیوں پر دباؤ ڈال کر عمران خان کو تنہا کرنا چاہتے ہیں۔ “پی ٹی آئی نے آج گل کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جس سے سیاسی حریفوں کا خوف بڑھ گیا۔”
پڑھیں: عمران خان کا لیگل ٹیم کو شہباز گل کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑنے کا حکم
چوہدری نے کہا کہ سیاسی جماعت شہباز گل پر پولیس حراست میں تشدد کے حوالے سے مزید شواہد عدالت میں جمع کرائے گی۔
اس سے قبل عمران خان پی ٹی آئی کے زیر حراست رہنما شہباز گل سے ملاقات کے لیے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) پہنچے تاہم وہ اس سے ملنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔.
پی ٹی آئی کے سربراہ نے پمز اسپتال کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود انہیں شہباز گل سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ پولیس نے مجھے شہباز گل سے ملنے سے روکا، انہیں کون حکم دے رہا ہے۔
پڑھیں: ممنوعہ فنڈنگ کیس: فیصلے کو چیلنج کرنے والی پی ٹی آئی کی درخواست منظور
پی ٹی آئی رہنما نے شہباز گل سے اظہار یکجہتی کے لیے کل اسلام آباد اور دیگر تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی سیاسی کارکن پر اس طرح وحشیانہ تشدد کیا جا سکتا ہے تو اس ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں۔
انہوں نے اسلام آباد کے باسیوں سے پی ٹی آئی کے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔ انہوں نے شہباز گل کی حمایت میں تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر ریلیاں نکالنے کا بھی اعلان کیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ وہ ان کرپٹ لیڈروں کے نیچے جینے کے بجائے مرنا پسند کریں گے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کو شہباز گل سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں ہسپتال واپس جانا پڑا۔
تبصرے