کوئٹہ: بلوچستان کو پاکستان کے باقی حصوں سے ملانے والی تین اہم شاہراہوں کو حالیہ سیلاب اور شدید بارشوں کے دوران نقصان پہنچنے کے بعد بند کر دیا گیا ہے، اے آر وائی نیوز نے جمعہ کو رپورٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کو بلوچستان سے ملانے والے ڈیرہ غازی خان میں واقع قلعہ منرو کے قریب ہزاروں مسافر پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ بلوچستان کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ منقطع ہے۔
دریں اثناء بلوچستان کے علاقے دھانا سر ٹاؤن میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث قومی شاہراہ 50 (ڈی آئی خان- کچلاک، کوئٹہ) بند ہوگئی۔ علاوہ ازیں بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں بڑے پیمانے پر سیلاب نے سڑکیں اکھاڑ دیں جس سے ٹریفک معطل ہو گئی۔
جبکہ ضلع شیرانی کے درازندہ کے پہاڑوں میں مٹی اور زمینی کٹاؤ کی وجہ سے بلوچستان کو خیبرپختونخوا سے ملانے والی سڑکوں کا نیٹ ورک بند ہوگیا۔
مزید پڑھ: اس سال بلوچستان میں 605 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں: شیری رحمان
نیشنل ہائی وے (N-25)، جسے آر سی ڈی ہائی وے بھی کہا جاتا ہے جو کراچی کو کوئٹہ سے ملاتی ہے، بارشوں اور سیلاب کے دوران نقصان کے بعد بھی برقرار ہے۔
دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، بلوچستان میں شدید بارشوں اور سیلاب کے دوران مزید 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے، جس سے مجموعی تعداد 207 ہوگئی ہے۔
بلوچستان بھر میں سیلاب اور بارشوں کے دوران مجموعی طور پر 98 مرد، 48 خواتین اور 61 بچے جاں بحق ہوئے۔ بارش کے دوران کل 18 پلوں اور 690 کلومیٹر سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔ پی ڈی ایم اے اور ریسکیو حکام سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں آپریشن کر رہے ہیں۔
تبصرے