کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے جمعہ کو کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے وکیل کی جانب سے سرفراز احمد کے خلاف لگائے گئے اراضی پر قبضے کے الزامات کو مسترد کرنے کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ بیٹھ کر نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں واقع کاکا گراؤنڈ کی ملکیت پر اتفاق رائے کرنے کی ہدایت کردی۔ گرلز کالج کی پرنسپل
کے ایم سی کے وکیل نے عدالت کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ “سخی حسن جمخانہ (کاکا) گراؤنڈ سرفراز احمد کو چیمپئنز ٹرافی 2017 میں کرکٹ اکیڈمی کے قیام کے بعد اعزازی طور پر دیا گیا تھا۔”
انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد پر زمینوں پر قبضے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
دریں اثناء عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کالج انتظامیہ نے گراؤنڈ کے مین گیٹ کو تالہ لگا رکھا تھا جب کہ کالج کی وین اور ٹرانسپورٹیشن نے گراؤنڈ کو ویران کر رکھا تھا۔
سرفراز احمد اکیڈمی کے وکیل ارشد طیب نے تاہم کالج انتظامیہ کو تجویز دی کہ کالج کی آمدورفت کو اس کے اپنے گیٹ سے راستہ دیا جائے۔
سماعت کے آغاز میں، ایس ایچ سی کے جج نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ بیٹھنے اور باہمی رضامندی سے حل نکالنے کی تجویز دی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج نارتھ ناظم آباد کی پرنسپل نے سرفراز احمد کرکٹ اکیڈمی پر کالج کے کھیل کے میدان پر قبضے کا الزام لگایا تھا۔
پڑھیں: دیکھیں: پی سی بی نے شاہین اور کوہلی کی گفتگو پر سسپنس ختم کر دیا۔