ای سی پی نے توشہ خانہ فیصلے کے بعد دفاتر کے لیے فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ کر دیا۔

اے آر وائی نیوز کی خبر کے مطابق، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) نے وزارت داخلہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان کے تمام صوبائی اور مرکزی دفاتر کے لیے فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ خط اس وقت لکھا گیا جب توشہ خانہ ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی نااہلی کے بعد کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے پیروکاروں نے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے، سڑکیں بلاک کیں اور پی ٹی آئی سربراہ کو نااہل قرار دینے کے ای سی پی کے فیصلے کو مسترد کیا۔

ای سی پی کے خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ چیف سیکرٹریز اور پولیس کو ای سی پی دفاتر کی سیکیورٹی سخت کرنے کا حکم دے۔ وزارت داخلہ نے صوبائی حکومتوں اور سیکیورٹی فورسز کو معاملے کو کنٹرول کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

جمعہ کو توشہ خانہ ریفرنس پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے ای سی پی نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں آرٹیکل 63(1)(p) کے تحت نااہل قرار دے دیا۔

نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں نے احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔

لاہور میں پی ٹی آئی کی خواتین ایم این ایز اور ایم پی اے نے جیل روڈ پر دھرنا دیا جس سے علاقے میں ٹریفک جام ہوگیا۔

کارکنوں نے عمران خان کی نااہلی کے خلاف پنجاب الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر شدید نعرے بازی بھی کی۔

ڈسکہ، چنیوٹ، اوکاڑہ، گجرات، راولپنڈی اور پنجاب کے دیگر حصوں میں پی ٹی آئی کے کارکن الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی نااہلی کے بعد مظاہرے پھوٹ پڑے

دریں اثناء پی ٹی آئی کے کارکنان اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے شاہراہ فیصل پر جمع ہوئے جب کہ پی ٹی آئی بلوچستان چیپٹر نے بھی احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔

تبصرے

Leave a Comment